تحریر: رخسانہ سحر
(ایچ آراین ڈبلیو)اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں انسان کی روحانی، اخلاقی، سماجی اور انفرادی زندگی کے لیے مکمل رہنمائی موجود ہے۔ اس کامل دین کی تکمیل حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے ذریعے ہوئی۔ آپ ﷺ کی ولادتِ باسعادت نہ صرف اہل ایمان کے لیے باعثِ مسرت ہے بلکہ یہ ایک ایسا روحانی انقلاب تھا جس نے انسانیت کی تاریخ کا دھارا بدل کر رکھ دیا۔ اسی نسبت سے ہر سال 12 ربیع الاول کو مسلمانانِ عالم “عید میلاد النبی ﷺ” کی خوشی مناتے ہیں۔
عید میلاد النبی ﷺ کیا ہے؟
عید میلاد النبی ﷺ دراصل نبی کریم ﷺ کی ولادت کے دن کو خوشی، عقیدت اور شکرانے کے ساتھ منانے کا نام ہے۔ اس دن کا مقصد صرف ایک خوشی کا اظہار نہیں بلکہ آپ ﷺ کی سیرت طیبہ، اخلاقِ حسنہ، اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کو یاد کرنا اور اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہوتا ہے۔
آپ ﷺ کی ولادت: ایک رحمتِ کاملہ
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> “وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ”
(سورہ الانبیاء: 107)
ترجمہ: “اور (اے محبوب!) ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔”
نبی کریم ﷺ کی ولادت کا دن وہ بابرکت دن ہے جس دن کائنات کو اپنے اصل مقصد سے آشنا کیا گیا۔ ظلمت کے اندھیروں میں روشنی کا چراغ روشن ہوا، اور جہالت، ظلم، تعصب اور گمراہی کے خلاف حق و ہدایت کی صدا بلند ہوئی۔
عید میلاد النبی ﷺ منانے کی شرعی حیثیت
اگرچہ قرآن و حدیث میں براہِ راست “عید میلاد” کا ذکر نہیں، لیکن نبی ﷺ کی سیرت اور نعمتِ عظمیٰ پر شکر ادا کرنا، محبت کا اظہار کرنا اور لوگوں کو آپ ﷺ کے اخلاق، عدل، رحم، اور اصلاحی پیغام سے آگاہ کرنا ایک عظیم کارِ ثواب ہے۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> “قُلْ بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوا ۖ”
(سورہ یونس: 58)
ترجمہ: “کہہ دو کہ یہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت ہی ہے، پس اسی پر لوگوں کو خوشی منانی چاہیے۔”
علماء کرام کے مطابق، اللہ کے سب سے بڑے فضل اور رحمت نبی اکرم ﷺ ہیں، لہٰذا ان کی ولادت کی خوشی منانا نہ صرف جائز بلکہ باعثِ ثواب ہے، بشرطیکہ اس میں غیر شرعی امور شامل نہ ہوں۔
عید میلاد النبی ﷺ کی اہمیت
1. محبتِ رسول ﷺ کا اظہار:
عید میلاد ہمیں رسول اللہ ﷺ سے محبت کے اظہار کا ایک موقع فراہم کرتی ہے، جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں۔
2. سیرت کی تبلیغ:
اس دن سیرت النبی ﷺ پر اجتماعات، کانفرنسز، جلوس اور دروس کے ذریعے آپ ﷺ کی تعلیمات کو عام کیا جاتا ہے۔
3. اتحاد و یگانگت کا درس:
میلاد النبی ﷺ کے موقع پر امت مسلمہ مختلف فرقوں، قوموں اور زبانوں سے بالاتر ہو کر نبی اکرم ﷺ کی محبت میں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوتے ہیں۔
4. احساسِ شکر:
اس دن ہمیں یہ یاد آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں امتِ محمدیہ ﷺ میں پیدا فرمایا، جو کہ ایک عظیم نعمت ہے۔
میلاد کے مواقع پر کرنے والے مستحسن اعمال
سیرت النبی ﷺ پر مبنی کتابوں کا مطالعہ
درود و سلام کی کثرت
صدقہ و خیرات
غرباء و مساکین کی مدد
بچوں اور نوجوانوں کو سیرت سے آگاہ کرنا
اجتماعات و دروسِ قرآن و حدیث کا انعقاد
عید میلاد النبی ﷺ ایک موقع ہے کہ ہم نہ صرف نبی کریم ﷺ کی ولادت پر خوشی منائیں بلکہ ان کے پیغام کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنائیں۔ سادہ زندگی، حسنِ اخلاق، عدل و انصاف، بردباری، اور اللہ سے تعلق — یہی وہ اقدار ہیں جن کی بنیاد پر ایک حقیقی اسلامی معاشرہ قائم ہو سکتا ہے۔ نبی کریم ﷺ کا پیغام صرف زبانی عقیدت سے نہیں بلکہ عملی پیروی سے ظاہر ہونا چاہیے۔اللہ تعالیٰ ہمیں نبی اکرم ﷺ کی سیرت کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


