سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کرپشن کا بڑا اسکینڈل، نیب نے تحقیقات کا آغاز کر دیا

کراچی(ایچ آراین ڈبلیو)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) میں کرپشن، دباؤ اور سفارشات کا نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے، جس میں پولیس افسران اور سیاسی نمائندوں سمیت متعدد بااثر شخصیات کے نام سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ایس بی سی اے کے حکام نے نیب کو ان نوٹس آف اوکیشن (NOC) کی فہرست جمع کرائی ہے جو دباؤ میں جاری کیے گئے تھے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ صرف تین سال کے دوران ساڑھے تین سو پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کی گئیں۔

نیب کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے لیے تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کی رشوت تقسیم کی گئی۔ رپورٹ میں سیاسی نمائندوں، بلڈرز اور ٹھیکیداروں کے گٹھ جوڑ کا پتہ چلا ہے۔

نیب کے سامنے جمع ہونے والی فائل میں ادارے کے اندر ملی بھگت اور این او سی جاری کرنے والے افسران کے بارے میں بھی تفصیلات درج ہیں۔ فہرست میں اضافی شواہد اور گواہان کے بیانات بھی شامل کیے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے اربوں روپے کی لوٹ مار کو قانونی رنگ دیا گیا۔ نیب حکام نے اب ریکارڈ کی فرانزک جانچ اور متعلقہ افسران کے بیانات طلب کر لیے ہیں۔

یہ معاملہ اس وقت عوامی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جبکہ نیب مزید ثبوتوں کی بنیاد پر تحقیقات کو وسیع کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں