اسلام آباد(ایچ آراین ڈبلیو) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت اسلام آباد میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا دفتر قائم کرے۔
جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس ایک قانونی اور جمہوری قوت ہے، جس نے فلسطینی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی تھی، لیکن امریکا اور دیگر قوتوں نے اسے اقتدار میں آنے نہیں دیا۔
انہوں نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “اسرائیل نے دو سال میں غزہ کو تباہ کر دیا، مسلمانوں کا قتل عام کیا، لیکن حماس سے اپنا ایک قیدی تک نہیں چھڑوا سکا۔ اب قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے، لیکن اسرائیل سے کوئی اچھی توقع نہیں کی جا سکتی۔”
حافظ نعیم الرحمان نے زور دے کر کہا کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے مؤقف کی حمایت کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا، “عوام کا نعرہ ہے: ‘ہم سب حماس ہیں’۔ یہ عوام کی حماس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار ہے۔”
انہوں نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “حکمران کہتے ہیں کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، لیکن دو ریاستی حل کی بات کرتے ہیں۔ ہم کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ٹرمپ آپ قاتل اور دہشت گرد ہیں۔ آپ مجبوری کی وجہ سے امن عمل شروع کر رہے ہیں۔ آپ کو غزہ کے لوگوں کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔”
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے مالی امداد کا اعلان کرے، اور کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے تعاون سے ایک ارب ڈالر جمع کرنے کے لیے تیار ہے۔
اختتام پر انہوں نے واضح کیا، “ہم حماس کی پشت پر ہیں۔ حماس کا فیصلہ ہمارا فیصلہ ہوگا۔”


