کراچی(ایچ آراین ڈبلیو) جامعہ کراچی میں انجمن اساتذہ اور آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے اشتراک سے “آمدنی ٹیکس فائلنگ اور پنشن قواعد میں ترمیم کے اثرات” کے موضوع پر ایک آگاہی سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ طیب علی غوری نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی قانونی اور معاشی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
سیمینار کے اہم نکات:
ٹیکس ریٹرن کی قانونی حیثیت:
طیب علی غوری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “ٹیکس ریٹرن جمع کروانا ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے۔ پاکستان میں وہ افراد جن کی سالانہ آمدنی مقررہ حد سے تجاوز کرتی ہے، ان کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانا لازمی ہے۔”
عملی رہنمائی:
انہوں نے شرکاء کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے طریقہ کار، ضروری دستاویزات، آن لائن پورٹل کے استعمال اور آخری تاریخوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔
پنشن قوانین میں تبدیلیوں کے اثرات:
پینشن سیکشن جامعہ کراچی کے امان اللہ خان مدثر نے پنشن قوانین میں حالیہ ترامیم پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ان تبدیلیوں سے سرکاری ملازمین، خاص طور پر جامعات کے عملے، کو کس نوعیت کے مالی اور قانونی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
منتظمین کے تاثرات:
صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ “اس قسم کے معلوماتی پروگرام سے اساتذہ و افسران کو نہ صرف موجودہ قوانین سے آگاہی بلکہ ان کے عملی نفاذ میں درپیش مسائل کے حل میں بھی مدد ملے گی۔”
شرکاء کا رد عمل:
سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے سوالات کیے جن کے مقررین نے تسلی بخش جوابات دیے۔ جامعہ کراچی کے اساتذہ و افسران نے منتظمین کو اس مفید سیشن کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور اس قسم کی آگاہی نشستوں کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے پر زور دیا۔
مستقبل کے اقدامات:
ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سید فیصل ہاشمی نے کہا کہ “ایسے معلوماتی پروگرام آئندہ بھی تسلسل کے ساتھ منعقد کیے جائیں گے تاکہ افسران کو بروقت اور درست معلومات فراہم کی جا سکیں۔”
یہ سیمینار کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول کی سماعت گاہ میں منعقد ہوا جس میں اساتذہ، انتظامی افسران اور دیگر عملے کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔


