دہلی میں مسلم کش فسادات،23 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

دہلی (ایچ آر این ڈبلیو) دہلی میں مسلم کش فسادات کے دوران ہلاکتوں کی تعداد تئیس ہوگئی۔دہلی میں گزشتہ روز نذرآتش کی جانے والی مسجد پر آج پھر بلوائیوں نے حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی۔دہلی پولیس نے ایک سو چھ افراد کو گرفتار کرکے اٹھارہ مقدمات درج کرلیے۔سونیا گاندھی نے وزیرداخلہ امیت شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔۔اقوام متحدہ نے دہلی ہنگاموں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔دہلی میں مسلم کُش فسادات کے دوران ہلاکتوں کی تعداد تئیس ہوگئی۔شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے پرامن مظاہرین پر انتہاپسندوں کے حملوں کے بعد شروع ہونے والے ہنگاموں میں دو سو کے لگ بھگ زخمی ہیں۔دہلی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آج بھی آر ایس ایس کے غنڈوں نے مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں پر حملے اور لوٹ مار کی۔۔دہلی کے علاقے گوکل پوری میں مسجد پر بلوائیوں نے حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔۔ انتہاپسندوں نے گزشتہ روز بھی اسی مسجد پر حملہ کرکے آگ لگا دی تھی۔دہلی کے شمالی مسلم اکثریتی علاقوں میں صورتِ حال بدستور کشیدہ اور خوف کی فضا برقرارہے۔۔شورش زدہ علاقوں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ اورتعلیمی ادارے بند ہیں۔۔ دہلی پولیس نے ہنگاموں میں ملوث ایک سو چھ افراد کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے۔نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہر میں کرفیو کے نفاذ اور فوج بھیجنے کا مطالبہ کردیا ہے۔کانگریس رہنماسونیا گاندھی اور پریانکا گاندھی نے وزیرداخلہ امیت شاہ کو ہنگاموں کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔امریکا کے کمیشن برائے مذہبی آزادی نے مسلمانوں پر مظالم پر تشویش کا اظہار اور مودی سرکار سے انتہاپسندہندوؤں کو لگام ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔امریکا نے دہلی میں اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔دوسری جانب سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نےتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین کو پرامن طریقے سے اجازت ملنی چاہیے۔۔ نئی دہلی کی کشیدہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں