سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر عبد الکریم کی بیٹی بشریٰ سپرد خاک

لاہور (ایچ آراین ڈبلیو)پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ عبدالکریم جو سانحہ ماڈل ٹاءون کیس میں بھکر جیل میں ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہے ہیں کی 14سالہ بیٹی جگر کے عارضہ میں مبتلا اور زیر علاج تھیں کا انتقال ہو گیا ۔ کوشش کے باوجود اسیر باپ کو بیٹی کے آخری دیدار کی اجازت نہ ملی اور گزشتہ رات بشریٰ کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ خر م نواز گنڈا پور نے کہاکہ بظاہر ایک پاکستان میں دوقانون راءج ہیں ایک امیر کےلئے ہے اور ایک غریب کےلئے ہے ۔ کوشش کے باوجود بشریٰ کے اسیر باپ کو بیٹی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہیں ملی ، کسی ذمہ دار نے انسانی ہمدردی کی بنا پر مدد کرنا تو درکنار ٹیلی فون اٹینڈ کرنا بھی گوارا نہیں کیا ۔ پیسے والوں کوچھٹی والے دن بھی دفتر لگا کر ریلیف دے دیا جاتا ہے جبکہ غریب کو سوائے تذلیل کے اور کچھ نہیں ملتا ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان سے پوچھتے ہیں کیا یہ نیا پاکستان ہے جس میں آج بھی غریب انصاف سے محروم رہتا ہے ۔ دریں اثناء قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بشریٰ کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار اور مرحومہ کی بخشش کےلئے دعا کی ہے ۔ صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ٹیلی فون پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومہ کی بخشش کےلئے دعا کی ۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے والد کو بیٹی کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت اس لئے نہیں ملی کہ عبد الکریم اربوں ، کھربوں کا مالک نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک یہ نظام اور اس مائنڈ سیٹ کی بیوروکریسی موجود ہے غریب کی تذلیل ہوتی رہے گی ۔ انہوں نے کہاکہ عبد الکریم نے سانحہ ماڈل ٹاءون کے ظلم کے خلاف احتجاج کیا تھا اس جرم پر پولیس کے درج کئے گئے جھوٹے مقدمے میں اسے سات سال کےلئے جیل میں بند کر دیا گیا اور جنہوں نے 14شہری شہید کئے اور 100 کو گولیوں سے چھلنی کیا وہ آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں اور کسی قاتل کا بال بھی بیکا نہیں ہوا ۔ اس نظام کو تحفظ دینے والے اور مظلوموں کو انصاف سے محروم رکھنے والے ایک دن نشان عبرت بنیں گے اور ان کا انجام دنیا دیکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آج کورونا وائرس کی وباء سے نجات کےلئے دعائیں مانگی جا رہی ہیں جس خطہ زمین پر کمزوروں کے ساتھ ظلم ہو گا وہاں اللہ کی رحمت کا نزول کیسے ہو گا;

اپنا تبصرہ بھیجیں